Sunday, 30 July 2017

Imran Khan Speech in Parade Ground Islamabad

ابھی ابھی سپریم کورٹ سے نواز شریف کی نااہلی کی خوشی میں پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے منعقدہ یومِ تشکر کے جلسہ سے عمران خان کا خطاب سن رہا ہوں۔ عمران خان نے قوم و جلسہ کے شرکاء سے وعدہ کیا ہے کہ ان کی نظر پنجاب کے گورنر ہاؤس پر ہے اور جیسے ہی تحریک انصاف کی حکومت آئے گی تو پنجاب کے گورنرہاؤس کو پبلک پارک، لائبریری یا میوزیم میں تبدیل کر دیا جائے گا اور اسے عوام کےلئے کھول دیا جائے گا۔ خان صاحب کی طرف سے یہ اعلان سن کر میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہا اور ابھی سے میں خود کو ہواؤں میں اڑتا ہوا محسوس کر رہا ہوں کہ پنجاب کا گورنر ہاؤس ایک پبلک لائبریری میں تبدیل ہو جائے گا بلکہ میرے دل میں یہ خواہش انگڑائیاں لے رہی ہے کہ عمران خان کی خدمت میں یہ عرض کروں کہ گورنر ہاؤس کو صرف میوزیم یا لائبریری میں تبدیل نہ کریں بلکہ اسے میوزیم کم لائبریری کم ریسرچ سنٹر بنائیں جس میں ہماری تاریخ اور ثقافت پر ریسرچ ہو اور دنیا کو پاکستان کی ثقافت سے روشناس کروایا جا سکے اور اسی طرح پاکستان کی نوجوان نسل میں کتب بینی اور ریسرچ کا ایک نیا ولولہ اور شوق پیدا ہو جائے گا۔ 
لیکن

اگلے ہی لمحے خان صاحب نے جب پشاور کے گورنر ہاؤس کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان کی نظر پشاور، کراچی، نتھیا گلی اور مری کے گورنرہاؤسز پر بھی ہے۔اور وہ مری اور نتھیا گلی کے گورنرہاؤسز کو ہوٹلز میں تبدیل کرکے ان سے ملک کےلئے ریونیو اکٹھا کریں گے اور پشاور کے گورنر ہاؤس کو خواتین پارک میں تبدیل کر دیں گے۔
پشاور کے گورنر ہاؤس کا تذکرہ سن کر نہ جانے کیا ہوا کہ مجھے اپنے سارے خواب اور سپنے ٹوٹتے ہوئے محسوس ہوئے۔ اور میرے دماغ نے چیخ دل کی باتوں کو جھٹلانا شروع کر دیا اور چیخ چیخ کر یہ سوال کرنا شروع کر دیا کہ جب عمران خان ساڑھے چار سال میں پشاور کے گورنر ہاؤس کو خواتین پارک میں تبدیل نہیں کر سکے ہیں تو وہ پورے ملک میں موجود گورنرہاؤسز کو کیسے پبلک پلیسز میں تبدیل کر پائیں گے۔
ںہ جانے کیوں پشاور گورنرہاؤس کا تذکرہ سن کر میرے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں۔
مجھے ایسا کیوں لگ رہا ہے کہ عمران خان کے وعدے بھی باقی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی طرح صرف وعدے ہی ہیں ان پر کوئی عمل نہیں ہو گا۔
نہ جانے کیوں؟ ۔۔۔۔۔۔ شاید میں منفی سوچ کا مالک ہوں کہ مجھے عمران خان کے وعدے وفا ہوتے نظر نہیں آرہے؟ 
کیا ہوا کہ عمران خان پچھلے ساڑھے چار سال میں پشاور کے گورنر ہاؤس کو خواتین پارک میں تبدیل نہیں کر سکے۔ شاید پشاور کی خواتین نے ہی ان سے درخواست کی ہو کہ ابھی انہیں خواتین پارک کی ضرورت نہیں ہے؟ شاید ایسا ہی ہو لیکن پتہ نہیں میرے جیسے منفی سوچ والے شخص کو عمران خان کی باتیں صرف جھوٹے وعدے ہی کیوں لگ رہے ہیں؟

Saturday, 29 July 2017

نظریاتی سیاست اور شہباز شریف کی وزارت عظمی کےلئے نامزدگی

نظریاتی سیاست اور شہباز شریف کی وزارت عظمی کےلئے نامزدگی ۔۔۔ تحریر: عاصم اعوان

سابق وزیراعظم نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ اگرچہ اپنے آغازِ سیاست میں میں نظریاتی نہیں تھا لیکن حالات و واقعات نے مجھے نظریاتی بنا دیا ہے۔ اگرچہ یہ ایک انتہائی جذباتی بیان تو تصور کیا جا سکتا ہے لیکن نواز شریف صاحب کی یہ تقریر سن کر میرے دماغ میں ایک سوال راہ راہ کر اٹھ رہا ہے کہ اگر نواز شریف صاحب اس وقت مکمل طور پر نظریاتی ہو چکے ہیں اور خاندانی سیاست سے بالاتر ہو چکے ہیں تو کیا انہیں اپنی پوری پارٹی میں شہباز شریف صاحب کے علاوہ کوئی بھی شخص پنجاب کی وزارت اعلیٰ کےلئے موزوں نظر اکیوں نہیں آتا۔ کیا ن لیگ میں شریف فیملی کے علاوہ کوئی بھی شخص نظریاتی نہیں ہے اور سارے نظریات و پاکستان کے مفادات شریف فیملی کی حکومت اور عہدوں سے ہی کیوں منسلک ہے؟
نظریاتی پارٹیوں میں تو ایک ہی خاندان کی اجارہ داری نہییں ہوتی۔ یا تو اپنی پارٹی سے ناکارہ اور مفاد پرست لوگوں کو نکال کر نظریاتی اور اہل لوگوں کو شامل کریں تاکہ اکیلی شریف فیملی پر ہی سارے پاکستان کی خدمت کا بوجھ نہ پڑے یا پھر مان لیں کہ آپ کا نظریہ صرف اور صرف اقتدار ہے اور آپ کواپنے خاندان سے باہر اقتدار کا جانا کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے۔


Pakistani Awam Ki Mushkilat

 Ajjkal Pakistani Awam ko Kayi Mushkilat Darpaesh Hain Jismein Awal Number Per Mere Mutabiq Mehngai Hai Aur Dusre Number Per Laqanooniat. Go...