Thursday, 19 April 2012

BEST ISLAMIC WALLPAERS


























صحیح الترغیب 836



جو شخص سورت الکھف کی تلاوت جمعے کے دن کرے گا تو
آئندہ جمعے تک اس کے لیے ایک خاص نور کی روشنی رہے گی۔

(صحیح الترغیب 836)

رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
جس نے سورۃ الکہف کی ابتدائی دس آیتیں حفظ کر لیں وہ دجال کےفتنے سے محفوظ رہے گا.

( سنن ابوداؤد 4323 )

JummA Mubarak

جمعہ کے روز کثرت سے درود پاک کا ورد کیا کیجئے اور اسے اپنا معمول بنا لیں.حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"قیامت کے دن مجھ سے قریب ترین اور مجھ پر زیادہ حق رکھنے والا میرا امتی ہو گا جو مجھ پر زیادہ درود بھیجنے والا ہو گا"-
(ترمذی)
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ
كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ
مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما
باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●

جمعہ کا ترک کردینا بدترین گناہِ کبیرہ ہے

جس کی وجہ سے دِل پر مہر لگ جاتی ہے، قلب ماوٴف ہوجاتا ہے اور اس میں خیر کو قبول کرنے کی صلاحیت نہیں رہتی، ایسے شخص کا شمار اللہ تعالیٰ کے دفتر میں منافقوں میں ہوتا ہے، کہ ظاہر میں تو مسلمان ہے، مگر قلب ایمان کی حلاوت اور شیرینی سے محروم ہے، ایسے شخص کو اس گناہِ کبیرہ سے توبہ کرنی چاہئے اور حق تعالیٰ شانہ سے صدقِ دِل سے معافی مانگنی چاہئے۔ —


ایک حدیث میں ہے:

”من ترک الجمعة من غیر ضرورة کتب منافقًا فی کتاب لا یمحٰی ولا یبدل۔“

(رواہ الشافعی، مشکوٰة ص:۱۲۱)

ترجمہ:…”جس شخص نے بغیر ضرورت اور عذر کے جمعہ چھوڑ دیا اس کو

منافق لکھ دیا جاتا ہے، ایسی کتاب میں جو نہ مٹائی جاتی ہے، نہ تبدیل

کی جاتی ہے۔“

______________

ایک اور حدیث میں ہے:

ﻋﺒﺪ الله ﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺍﻭﺭ ﺍﺑﻮ ﮨﺮﻳﺮﮦ ﺭﺿﻰ الله ﺗﻌﺎﻟﻰ ﻋﻨﮩﻢ ﺑﻴﺎﻥ ﻛﺮﺗﮯ ﮨﻴﮟ ﻛﮧ ﺍﻧﮩﻮﮞ

ﻧﮯ ﻣﻨﺒﺮ ﻛﻰ ﺳﻴﮍﮬﻴﻮﮞ ﭘﺮ ﻧﺒﻰ ﻛﺮﻳﻢ ﺻﻠﻰ الله ﻋﻠﻴﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻛﻮ ﻳﮧ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻨﺎ:

" ﻟﻮﮒ ﺟﻤﻌﮧ ﺗﺮﻙ ﻛﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﺎﺯ ﺁﺟﺎﺋﻴﮟ، ﻭﮔﺮﻧﮧ الله ﺗﻌﺎﻟﻰ ﺍﻥ ﻛﮯ ﺩﻟﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﮩﺮ

ﺛﺒﺖ ﻛﺮ ﺩﮮ ﮔﺎ، ﭘﮭﺮ ﻭﮦ ﻏﺎﻓﻠﻴﻦ ﻣﻴﮟ ﺳﮯ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﻴﻨﮕﮯ"
ﺻﺤﻴﺢ ﻣﺴﻠﻢ ﺣﺪﻳﺚ ﻧﻤﺒﺮ 865

CLIFFHANGER



There was this man that wanted to climb this very high mountain however he wanted to do it by himself as he wanted all the fame and glory for himself so he started to climb this mountain very early that morning and he climbed and climbed the entire day passed and night began to fall and he still kept on climbing .

Just as he was about to reach the top he fell , fell and fell. As he was falling he seen his life passing him buy just as he reached 2 feet from the ground the rope caught him and he was so afraid and terrified that he screamed out loud "Allah please help me"

An Angel came down and said to him do you really think that Allah can help you?

''Yes'' replied the man, '' I do ''

The Angel says Allah commands you to cut the rope.

The man was very suprised and shocked at the same time as the Angel repeated himself Allah commands you to cut the rope, the man was terrified and tied the rope tighter around his waist.

A story is told of a rescue team that found a man dead hanging 2 feet from the ground.

How tight are your ropes? Do you trust ALLAH enough to come to your rescue when you need it most would you cut your ropes if ALLAH commanded you to?

BAG OF POTATOES

A teacher decided to let her class play game. The teacher told each child in the class to bring along a plastic bag containing a few potatoes. Each potato will be given a name of a person that the child hates, so the number of potatoes that a child will put in his/her plastic bag will depend on the number of people he/she hates.

So when the day came, every child brought some potatoes with the name of the people he/she hated.Some had 2 potatoes; some 3 while some up to 5 potatoes. The teacher then told the children to carry with them the potatoes in the plastic bag wherever they go (even to bed)for 1 week.

Days after days passed by, and the children started to complain due to the unpleasant smell let out by the rotten potatoes. Besides, those having 5 potatoes also had to carry heavier bags. After 1 week, the children were relieved because the game had finally ended.

The teacher asked: "How did you feel while carrying the potatoes with you for 1 week?"

The children let out their frustrations and started complaining of the trouble that they had to go through having to carry the heavy and smelly potatoes wherever they go.

Then the teacher told them the hidden meaning behind the game. The teacher said: "This is exactly the situation when you carry your hatred for somebody inside your heart. The stench of hatred will contaminate your heart and you will carry it with you wherever you go. If you cannot tolerate the smell of rotten potatoes for just 1 week, can you imagine what is it like to have the stench of hatred in your heart for your lifetime?"

MORAL: Throw away any hatred for anyone from your heart so that you will not carry a heavy burden!

ادائے عشق

کہتے ہیں کہ ایک دفعہ مجنوں کسی کتے کو پکڑ کر پیار کر رہا تھا اور بار بار چوم رہا تھا۔ ایک عقلمند نے دیکھا تو اس کے پاس گیا اور کہا کہ ارے مجنوں ! یہ کتا ہے ، نجس اور ناپاک جانور۔ اور تم اس کو چومے جا رہے ہو۔ تو مجنوں نے اس عقلمند کو جواب دیا کہ مجھے معلوم ہے کہ یہ کتا ہے ، نجس اور ناپاک جانور۔ لیکن تم نے دیکھا نہیں کہ یہ لیلٰی کی گلی سے ہو کر آیا ہے ۔ میں تو اس کو اس لئے چوم رہا ہوں کہ یہ لیلٰی کی گلی کا کتا ہے اور اس کو میرے محبوب کی گلی سے نسبت مل گئی ہے۔

عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی

خیر یہ تو تھی عشق مجازی کی داستان۔۔۔ اور وہ بھی مجنوں کی۔۔۔ میرے خیال میں اس کے لئے اس سے بہتر لقب نہیں مل سکتا کیونکہ وہ واقعی مجنوں تھا۔۔۔ لیکن
حیرت کی بات ہے کہ یہ عشق مجازی ہے کہ جس کی راہ میں دور دور تک عقل کا گزر نہیں۔ اور ہم ہیں کہ عشق حقیقی کو عقل کے پیمانوں سے ماپنا چاہتے ہیں۔ اور اس کے لئے عقل کی ایجاد کردہ ڈکشنریاں استعمال کرتے ہیں۔ اور کہتے ہیں کہ لفظ عشق پاکیزہ تاثر نہیں دیتا اس لئے اس لفظ کو محبت رسول صل اللہ علیہ وسلم کے لئے استعمال نہیں کرنا چا ہیئے ۔ تو میرے بھائی یہ صرف ایک غلط فہمی ہے۔

اب دوسری طرف چلے جائیں اور عاشقوں کے سردار حضرت سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں، صحرا میں اونٹنی کی مہار پکڑ کر اس کو گول گول گھما رہے ہیں۔ ایک عقلمند نے پوچھا کہ حضرت یہ کیا کر رہے ہیں۔ فرمایا کہ یہ تو معلوم نہیں کہ کیا کر رہا ہوں لیکن ایک دفعہ اپنے آقا و مولا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایسا کرتے دیکھا تھا میں تو وہی ادائے عشق دہرا رہا ہوں۔
یہ ایک نہیں اس طرح کے ہزاروں واقعات سے تاریخ اسلام بھری پڑی ہے اور صحا بہ کرام کے مہکتے گلشن کا ہر ہر پھول عشق نبی کی خوشبو بکھیر رہا ہے۔

اللہ کے ذکر کی ترغیب کے بیان میں




محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا

جب میرا بندہ ایک بالشت میری طرف بڑھتا ہے

میں ایک ہاتھ اس کی طرف بڑھتا ہوں

اور اگر وہ ایک ہاتھ میری طرف بڑھتا ہے

تو میں چار ہاتھ اس کی طرف بڑھتا ہوں

اور جب تو میری طرف چار ہاتھ بڑھتا ہے

تو میں میری رحمت تیزی سے بڑھتی ہے۔

-----------------------------------------

Hammam b. Munabbih (R.A) reported

so many ahadith from Abu Huraira and one out of them is this

that Allah's Messenger (may peace be upon him) said

that Allah thus stated

When My servant draws close to me by the span of a palm

I draw close to him by the space of a cubit

and when he draws close to Me by the space of a cubit

I draw close to him by the space (covered) by two hands

and when he draws close to Me by the space (covered by) two hands

I go in hurry towards him

------------------------------------

صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2307


حدیث قدسی مکررات 17 متفق علیہ 14

Pakistani Awam Ki Mushkilat

 Ajjkal Pakistani Awam ko Kayi Mushkilat Darpaesh Hain Jismein Awal Number Per Mere Mutabiq Mehngai Hai Aur Dusre Number Per Laqanooniat. Go...