نماز جمعہ کے ليے غسل کرنا ، خوشبو لگانا ، جلدی جانا ، جمعے کے دن دعا کرنے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑهنے اس میں قبولیت کی گهڑی کا اور جعمے کے بعد کثرت سے الله کا ذکر کرنے کا بیان ہے
سب سے پہلے قرآن کی آیات سوره جمعہ ٩-١٠ -١١
-----------------------------------------------------------
اے ایمان والو جب جمعہ کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو ذکر الہیٰ کی طرف لپکو اور خرید و فروخت چھوڑ دو تمہارے لیے یہی بات بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو ﴿۹﴾ پس جب نماز ادا ہو چکے تو زمین میں چلو پھرو اور الله کا فضل تلاش کرو اور الله کو بہت یاد کرو تاکہ تم فلاح پاؤ ﴿۱۰﴾ اور جب وہ لوگ تجارت یا تماشہ دیکھتے ہیں تو اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور آپ کو کھڑا ہوا چھوڑ جاتے ہیں کہہ دو جو الله کے پاس ہے وہ تماشا اور تجارت سے کہیں بہتر ہے اور الله بہتر روزی دینے والا ہے ﴿۱۱﴾
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
--------------------------------------
جمعہ بہترین دن :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
خَیرُ یَومَ طَلَعَت عَلَیہِ الشَّمسُ یَومُ الجُمُعَۃِ فِیہِ خُلِقَ آدَمُ، وَ فِیہِ اُدخِلَ الجَنَّۃ، وَ فِیہِ اُخرِجَ مِنھَا وَ لَا تَقُومُ السَّاعَۃُ اِلَّا فِی یَومِ الجُمُعَۃِ
"بہترین دن، جس پر سورج طلوع ہوکر چمکے،جمعہ کا دن ہے- اسی دن آدمّّ علیہ السلام پیرا ہوئے،اسی دن جنت میں داخل کئے گئے،اسی دن جنت سے زمین پر اتارے گئے اور قیامت بھی جمعہ کے دن قائم ہوگی .
(مسلم الجمعہ باب فضل یوم الجمعہ حدیث 854
جمعے کے دن کی اہمیت :
-------------------------------
حضرت سلمان فارسی رضی الله تعالیٰ عنھ سے روایت ہے کہ پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
جو آدمی جمعہ کے روز غسل کرے اور طاقت کے مطابق طہارت کرے اور اپنا تیل لگائے اور اپنے گھر سے خوشبو لگائے پھر جمعہ کے لیے نکلے اور دو آدمیوں کے درمیان نہ گھسے. پھر نماز پڑھے جو اس کے لیے لکھ دی گئی. پھر جب امام خطبہ دے تو خاموش رہے. اس کے اس جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں.
حوالہ: صحیح بخاری ، 883
ایک اور حدیث میں ہے:
جمعے کے دن جس بندے نے غسل جنابت کی طرح خوب اتمم سے غسل کیا اور پہلی گهڑی میں مسجد گیا تو گویا اس نے اونٹ قربانی کیا الله کی راہ میں اور جو اس کی بعد والی گهڑی میں گیا تو گویا اس نے گائے قربان کی اور جو تیسری گهڑی میں گیا تو اس نے گویا سینگوں والا مينڈها قربان کیا اور جو چوتھی گهڑی میں گیا تو اس نے گویا مرغی کا صدقہ کر کے اس نے الله کا قرب حاصل کیا اورپانچويں گهڑی میں گیا تو گویا اس نے انڈا صدقہ کیا الله کی راہ میں پس جب امام خطبے کے لے نکلے تو فرشتے مسجد کے اندر حاضر ہو جاتے ہیں اور ذکر سنتے ہیں یعنی نام درج کرنے والا رجسٹر بند کر دیتے ہیں
(بخاری و مسلم)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کثرت سے پڑهنا :
---------------------------------------------------------
القرآن
بے شک الله اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی اس پر دورد اور سلام بھیجو...... ﴿۵۶﴾سورة الأحزاب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جمعے کے دن مجھہ پر کثرت سے درود بهیجو تمارا درود مجهے پهنچایا جاتا ہے (ابو داود)
حضرت انس رضی الله عنھ سے راویت ہے کہ پيارے نبی حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) نے فرمایا
جس نے ایک دفع مجھہ پر درود بھیجا الله اس پر ١٠ رحمتیں نازل فرمائے گا اور اس کے ١٠ گنا ہ معاف فرمائے گا اور ١٠ درجات بلند فرمائے گا
( صحیح سنن نساہی )
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ
جمعے کے دن دعا کی قبولیت کی گھڑی:
------------------------------------------------
جمعے کے دن میں ایک اسی گهڑی هے جس میں مسلمان جو بهی بهلائی الله تعالی سے مانگے الله تعالی اسے قبول کرتا هے _ الله کے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم ) نے فرمايا يه گهڑی امام کے منبر پر بٹهنےسے لے کر نماز ختم هونے تک هے(مسلم)
جمعے کے دن سورت الکھف کی تلاوت کی فضیلت:
-----------------------------------------------------------
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
جو شخص سورت الکھف کی تلاوت جمعے کے دن کرے گا تو آئندہ جمعے تک اس کے لیے ایک خاص نور کی روشنی رہے گی۔
(صحیح الترغیب 836)
جمعے کی نماز چھوڑنے کا نقصان !
----------------------------------------
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کے لوگ جمعہ چهوڑنے سے باز آجائیں ورنہ الله ان کے دلوں پر ضرور مہر لگا دے گا پھر وہ يقينا غافل لوگوں میں سے ہوجائیں گے
(مسلم )
ایک اور حدیث میں ہے:
”من ترک الجمعة من غیر ضرورة کتب منافقًا فی کتاب لا یمحٰی ولا یبدل۔“
(رواہ الشافعی، مشکوٰة ص:۱۲۱)
ترجمہ:…”جس شخص نے بغیر ضرورت اور عذر کے جمعہ چھوڑ دیا اس کو منافق لکھ دیا جاتا ہے، ایسی کتاب میں جو نہ مٹائی جاتی ہے، نہ تبدیل کی جاتی ہے۔“
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما کا ارشاد ہے:
”من ترک الجمعة ثلاث جمعات متوالیات فقد نبذ الاسلام وراء ظھرہ۔“
(رواہ ابویعلیٰ، ورجالہ رجال الصحیح، مجمع الزوائد ج:۲ ص:۱۹۳)
ترجمہ:…”جس شخص نے تین جمعے پے درپے چھوڑ دئیے، اس نے اسلام کو پسِ پشت پھینک دیا۔“
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ جمعہ کا ترک کردینا بدترین گناہِ کبیرہ ہے، جس کی وجہ سے دِل پر مہر لگ جاتی ہے، قلب ماوٴف ہوجاتا ہے اور اس میں خیر کو قبول کرنے کی صلاحیت نہیں رہتی، ایسے شخص کا شمار اللہ تعالیٰ کے دفتر میں منافقوں میں ہوتا ہے، کہ ظاہر میں تو مسلمان ہے، مگر قلب ایمان کی حلاوت اور شیرینی سے محروم ہے، ایسے شخص کو اس گناہِ کبیرہ سے توبہ کرنی چاہئے اور حق تعالیٰ شانہ سے صدقِ دِل سے معافی مانگنی چاہئے۔