Thursday, 19 April 2012

ادائے عشق

کہتے ہیں کہ ایک دفعہ مجنوں کسی کتے کو پکڑ کر پیار کر رہا تھا اور بار بار چوم رہا تھا۔ ایک عقلمند نے دیکھا تو اس کے پاس گیا اور کہا کہ ارے مجنوں ! یہ کتا ہے ، نجس اور ناپاک جانور۔ اور تم اس کو چومے جا رہے ہو۔ تو مجنوں نے اس عقلمند کو جواب دیا کہ مجھے معلوم ہے کہ یہ کتا ہے ، نجس اور ناپاک جانور۔ لیکن تم نے دیکھا نہیں کہ یہ لیلٰی کی گلی سے ہو کر آیا ہے ۔ میں تو اس کو اس لئے چوم رہا ہوں کہ یہ لیلٰی کی گلی کا کتا ہے اور اس کو میرے محبوب کی گلی سے نسبت مل گئی ہے۔

عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی

خیر یہ تو تھی عشق مجازی کی داستان۔۔۔ اور وہ بھی مجنوں کی۔۔۔ میرے خیال میں اس کے لئے اس سے بہتر لقب نہیں مل سکتا کیونکہ وہ واقعی مجنوں تھا۔۔۔ لیکن
حیرت کی بات ہے کہ یہ عشق مجازی ہے کہ جس کی راہ میں دور دور تک عقل کا گزر نہیں۔ اور ہم ہیں کہ عشق حقیقی کو عقل کے پیمانوں سے ماپنا چاہتے ہیں۔ اور اس کے لئے عقل کی ایجاد کردہ ڈکشنریاں استعمال کرتے ہیں۔ اور کہتے ہیں کہ لفظ عشق پاکیزہ تاثر نہیں دیتا اس لئے اس لفظ کو محبت رسول صل اللہ علیہ وسلم کے لئے استعمال نہیں کرنا چا ہیئے ۔ تو میرے بھائی یہ صرف ایک غلط فہمی ہے۔

اب دوسری طرف چلے جائیں اور عاشقوں کے سردار حضرت سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں، صحرا میں اونٹنی کی مہار پکڑ کر اس کو گول گول گھما رہے ہیں۔ ایک عقلمند نے پوچھا کہ حضرت یہ کیا کر رہے ہیں۔ فرمایا کہ یہ تو معلوم نہیں کہ کیا کر رہا ہوں لیکن ایک دفعہ اپنے آقا و مولا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایسا کرتے دیکھا تھا میں تو وہی ادائے عشق دہرا رہا ہوں۔
یہ ایک نہیں اس طرح کے ہزاروں واقعات سے تاریخ اسلام بھری پڑی ہے اور صحا بہ کرام کے مہکتے گلشن کا ہر ہر پھول عشق نبی کی خوشبو بکھیر رہا ہے۔

اللہ کے ذکر کی ترغیب کے بیان میں




محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا

جب میرا بندہ ایک بالشت میری طرف بڑھتا ہے

میں ایک ہاتھ اس کی طرف بڑھتا ہوں

اور اگر وہ ایک ہاتھ میری طرف بڑھتا ہے

تو میں چار ہاتھ اس کی طرف بڑھتا ہوں

اور جب تو میری طرف چار ہاتھ بڑھتا ہے

تو میں میری رحمت تیزی سے بڑھتی ہے۔

-----------------------------------------

Hammam b. Munabbih (R.A) reported

so many ahadith from Abu Huraira and one out of them is this

that Allah's Messenger (may peace be upon him) said

that Allah thus stated

When My servant draws close to me by the span of a palm

I draw close to him by the space of a cubit

and when he draws close to Me by the space of a cubit

I draw close to him by the space (covered) by two hands

and when he draws close to Me by the space (covered by) two hands

I go in hurry towards him

------------------------------------

صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2307


حدیث قدسی مکررات 17 متفق علیہ 14

Wednesday, 18 April 2012

Jab baap ki izzat kho jaye


Jab baap ki izzat kho jaye 
Jab qoum ki ghairat so jaye 
Jab bhai club ko jate hon 
Aur behnon ka haq khate hon 
Jab maan ki nazren jhuk jayen 
Alfaz labon tak ruk jayen 
Jab ghar ghar me surtal chale 
Aor ourat nange baal chale 
Jab rishwat sar charh k bole 
Or tajir jan k kam tole 
Phir jab yeh sub kch hota he 
Rab ghafil he na sota he 
Jab uska qeher barasta he 
Qaroon zamin me dhansta he 
Phir jab wo pakar pe ata he 
Firon bhi ghotey khata he 
Qoum e aad bhi zero zabr hui 
Quran me iski khabar hui 
Yeh sub ibrat ko hen kafi 
Aj mang lo allah se maafi 
Aj mang lo allah se maafi 
Beshak allah bakhshane wala meherban he

ALLAH-HUMA-SALLE-ALLAH MUHAMMAD


Shadi Shuda Zindagi Kamyaab kaise?


"WAQT KI AHMIYAT (وقت کی اہمیت )"


Qissa Hazrat Yousaf As By Maulana Tariq Jameel 2012



Pakistani Awam Ki Mushkilat

 Ajjkal Pakistani Awam ko Kayi Mushkilat Darpaesh Hain Jismein Awal Number Per Mere Mutabiq Mehngai Hai Aur Dusre Number Per Laqanooniat. Go...