جس کی وجہ سے دِل پر مہر لگ جاتی ہے، قلب ماوٴف ہوجاتا ہے اور اس میں خیر کو قبول کرنے کی صلاحیت نہیں رہتی، ایسے شخص کا شمار اللہ تعالیٰ کے دفتر میں منافقوں میں ہوتا ہے، کہ ظاہر میں تو مسلمان ہے، مگر قلب ایمان کی حلاوت اور شیرینی سے محروم ہے، ایسے شخص کو اس گناہِ کبیرہ سے توبہ کرنی چاہئے اور حق تعالیٰ شانہ سے صدقِ دِل سے معافی مانگنی چاہئے۔ —
ایک حدیث میں ہے:
”من ترک الجمعة من غیر ضرورة کتب منافقًا فی کتاب لا یمحٰی ولا یبدل۔“
(رواہ الشافعی، مشکوٰة ص:۱۲۱)
ترجمہ:…”جس شخص نے بغیر ضرورت اور عذر کے جمعہ چھوڑ دیا اس کو
منافق لکھ دیا جاتا ہے، ایسی کتاب میں جو نہ مٹائی جاتی ہے، نہ تبدیل
کی جاتی ہے۔“
______________
ایک اور حدیث میں ہے:
ﻋﺒﺪ الله ﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺍﻭﺭ ﺍﺑﻮ ﮨﺮﻳﺮﮦ ﺭﺿﻰ الله ﺗﻌﺎﻟﻰ ﻋﻨﮩﻢ ﺑﻴﺎﻥ ﻛﺮﺗﮯ ﮨﻴﮟ ﻛﮧ ﺍﻧﮩﻮﮞ
ﻧﮯ ﻣﻨﺒﺮ ﻛﻰ ﺳﻴﮍﮬﻴﻮﮞ ﭘﺮ ﻧﺒﻰ ﻛﺮﻳﻢ ﺻﻠﻰ الله ﻋﻠﻴﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻛﻮ ﻳﮧ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻨﺎ:
" ﻟﻮﮒ ﺟﻤﻌﮧ ﺗﺮﻙ ﻛﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﺎﺯ ﺁﺟﺎﺋﻴﮟ، ﻭﮔﺮﻧﮧ الله ﺗﻌﺎﻟﻰ ﺍﻥ ﻛﮯ ﺩﻟﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﮩﺮ
ﺛﺒﺖ ﻛﺮ ﺩﮮ ﮔﺎ، ﭘﮭﺮ ﻭﮦ ﻏﺎﻓﻠﻴﻦ ﻣﻴﮟ ﺳﮯ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﻴﻨﮕﮯ"
ایک حدیث میں ہے:
”من ترک الجمعة من غیر ضرورة کتب منافقًا فی کتاب لا یمحٰی ولا یبدل۔“
(رواہ الشافعی، مشکوٰة ص:۱۲۱)
ترجمہ:…”جس شخص نے بغیر ضرورت اور عذر کے جمعہ چھوڑ دیا اس کو
منافق لکھ دیا جاتا ہے، ایسی کتاب میں جو نہ مٹائی جاتی ہے، نہ تبدیل
کی جاتی ہے۔“
______________
ایک اور حدیث میں ہے:
ﻋﺒﺪ الله ﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺍﻭﺭ ﺍﺑﻮ ﮨﺮﻳﺮﮦ ﺭﺿﻰ الله ﺗﻌﺎﻟﻰ ﻋﻨﮩﻢ ﺑﻴﺎﻥ ﻛﺮﺗﮯ ﮨﻴﮟ ﻛﮧ ﺍﻧﮩﻮﮞ
ﻧﮯ ﻣﻨﺒﺮ ﻛﻰ ﺳﻴﮍﮬﻴﻮﮞ ﭘﺮ ﻧﺒﻰ ﻛﺮﻳﻢ ﺻﻠﻰ الله ﻋﻠﻴﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻛﻮ ﻳﮧ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻨﺎ:
" ﻟﻮﮒ ﺟﻤﻌﮧ ﺗﺮﻙ ﻛﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﺎﺯ ﺁﺟﺎﺋﻴﮟ، ﻭﮔﺮﻧﮧ الله ﺗﻌﺎﻟﻰ ﺍﻥ ﻛﮯ ﺩﻟﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﮩﺮ
ﺛﺒﺖ ﻛﺮ ﺩﮮ ﮔﺎ، ﭘﮭﺮ ﻭﮦ ﻏﺎﻓﻠﻴﻦ ﻣﻴﮟ ﺳﮯ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﻴﻨﮕﮯ"
ﺻﺤﻴﺢ ﻣﺴﻠﻢ ﺣﺪﻳﺚ ﻧﻤﺒﺮ 865