Thursday 1 March 2012

عجیب دور سے گزر رہے ہیں ہم

BEST COLLECTION OF ISLAMIC GENERAL POSTS
دعویٰ تو کرتے ہیں ایک اچھا مسلمان ہونے کا ، اسلام پر عمل کرنے کا اور صابر ہونے کا لیکن اگر کسی کی کہی ہوئی بات جو ہمیں پسند نہ آئے
ہم فورن اسے دل آزاری کا نام دے دیتے ہیں
اور دوسروں پر منافقت کا اور گنہگار ہونے کا ٹھپہ لگا دیتے ہیں
اور اس سارے عمل کے دوران ہم اپنے کئے ہوئے اعمال بھول جاتے ہیں
کہ کب ہم نے کسی کا دل دکھایا
کب کسی پر ہنسے یا طنز کیا
یاد رہتی ہے تو دوسروں کی زیادتی جو کہ ہو سکتا ہے ہمارے ہی کسی عمل کے جواب میں کی گئی ہو لیکن ہم آنکھیں بند کر کے اپنے کو مظلوم سمجھ کر خود پر ترس کھاتے رہتے ہیں
یہ بات غلط ہے !
ہونا تو یہ چاہئے کے اپنی یا کسی کی کی ہوئی بات کو تولا جائے
اگر دوسرے انسان کی غلطی ہو تو اسکو بتا دیں کہ وہ کہاں غلط ہے
معافی کی توقع ضرور رکھیں لیکن تقاضا نہ کریں
بہتر تو یہ ہے کہ معاف کر دیا جائے
اور اگر آپ کا کوئی قصور ہے تو بلا جھجھک معافی مانگ لیں
معافی مانگنے سے انسان چھوٹا نہیں ہو جاتا !

یہ بھی یاد رکھیں کہ معاف کر نے والے انسان کو الله بھی بہت پسند کرتا ہے :)

روز رات کو سونے سے پہلے الله رب العزت سے اپنے گناہوں کی
معافی مانگ کر اور سب کو معاف کر کے سویا کرو !

اللھم انک عفو تحب العفو فاعف عنا!

"اے اللہ تو معاف کرنے والا ہے معافی کو پسند کرتا ہے پس ہمیں معاف فرما"
آمین یارب العالمین۔.

No comments:

Pakistani Awam Ki Mushkilat

 Ajjkal Pakistani Awam ko Kayi Mushkilat Darpaesh Hain Jismein Awal Number Per Mere Mutabiq Mehngai Hai Aur Dusre Number Per Laqanooniat. Go...