Thursday, 5 April 2012

شیخ عبدالقادر جیلانی

ایک مرتبہ کا واقعہ ہے کہ شیخ عبدالقادر جیلانی کے والد بزرگوار سید ابو صالح رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اپنی نوجوانی کے زمانہ میں شہر سے باہر تشریف لے جا رہے تھے اچانک آپ کی نگاہ قریب ہی بہتی ہوئی ایک ندی پر پڑی جس میں ایک سرخ سیب بہتا چلا جا رہا تھا آپ نے اُس سیب کو اٹھا لیا اور کاٹ کر تناول فرما لیا پھر اچانک آپ کو خیال آیا کہ نجانت یہ سب کس باغ سے ٹوٹ کر ندی میں بہہ کر آگیا تھا اور نہ معلوم اس کا مالک کون ہے آپ کے احساس تقوٰی نے آپ کو مالک کی اجازت کے بغیر سیب کھا لینے کی غلطی پر پریشان و پشیمان کردیا چنانچہ فوراً الٹے قدموں اس ندی کے کنارے کنارے چلنے لگے یہاں تک کے کئی میل چلنے کے بعد آپ کو ایک باغ نظر آیا باغ میں پہنچ کر آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ درختوں پر لگے سرخ سیبوں کی شاخیں ندی پر جھکی ہوئی تھیں آپ فوراً سمجھ گئے کہ یقیناً وہ سیب یہیں سے ٹوٹ کر ندی میں گرا تھا چنانچہ آپ نے باغ کے مالک سے ملاقات کی جو کہ اپنے زمانے کے بہت بڑے بزرگ تھے جن کا نام مبارک سیدنا عبداللہ صومعی رحمۃ اللہ علیہ تھا انہوں نے جب اس نیک و صالح نوجوان کی بات سنی اور ان کی بغیر اجازت سیب کھا لینے پر پشیمانی و پریشانی دیکھی معافی کا یہ انوکھا انداز دیکھا اور آپ کا زہد و تقوٰی ملاحظہ کیا تو صومعی رحمۃ اللہ علیہ کو بے حد مسرت ہوئی اور جب شجرہ نسب دریافت کیا تو یہ جان کر مذید خوشی و انبساط محسوس کیا کہ آپ تو حضرت علی شیرِ خدا رضی اللہ تعالٰی عنہ کی اولاد مطہرہ میں سے ہیں۔ پھر مسکراتے ہوئے فرمایا کہ صاحبزادے بغیر اجازت سیب کھا لینے کی معافی اُسی صورت میں ممکن ہے کہ تم میری معذور بیٹی جو کہ آنکھوں سے اندھی، کانوں سے بہری، منہ سے گونگی اور پیروں سے لنجی ہے۔ اس سے شادی کرلو یہ سُن کر سید ابو الصالح جو کہ اپنے تقوٰی و پرہیزگاری میں اپنی مثال آپ تھے اس نکاح پر رضا مند ہوگئے نکاح کے بعد جب اپنے حجلہ عروسی میں قدم رکھا تو وہاں ایک صحیح سلامت نورانی صورت کو پایا آپ گھبرا کر الٹے قدموں باہر نکل گئے کہ شاید اندر کوئی نامحرم لڑکی موجود ہے اُسی وقت آپ نے اپنے خسر محترم سید عبداللہ صومعی کے پاس پہنچ کر ماجرا بیان کیا تو عبداللہ صومعی رحمۃ اللہ علیہ نے مسکراتے ہوئے فرمایا مبارک ہو وہ تمہاری ہی زوجہ مطہرہ ہے میں نے اُسے اندھی اس لئے کہا تھا کہ اس نے کبھی کسی غیر محرم پر نظر نہیں ڈالی اور بہری اس لئے کہ اس نے کوئی گندی بات آج تک نہ سنی گونگی اس لئے کہ اس نے کبھی بد کلامی نہیں کی اور لنجی اس لئے کہ اس نے کبھی گھر سے باہر قدم نہ رکھا۔ یہ نیک فطرت پاکیزہ خصلت کی مالک خاتون شیخ عبدالقادر جیلانی کی والدہ محترمہ سیدہ ام الخیر فاطمہ تھیں۔ (ایسے والدین کو پھر اللہ تبارک و تعالٰی نے شیخ عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ جیسے بیٹے سے نوازا)۔

No comments:

Pakistani Awam Ki Mushkilat

 Ajjkal Pakistani Awam ko Kayi Mushkilat Darpaesh Hain Jismein Awal Number Per Mere Mutabiq Mehngai Hai Aur Dusre Number Per Laqanooniat. Go...