وہی رب ہے جو
انسان کو صبح نیند سے جگاتا ہے
اس انسان کو
جو سارا دن اللہ کی نافرمانی کرتا یے
کبھی ناچ
کبھی گانا
کبھی جھوٹ
کبھی سود
کبھی حسد
کبھی دغا
کبھی فریب
کبھی نماز چھوڑتا ہے
کبھی کچھ تو کبھی کچھ
اور جب رات ہوتی ہے تو ایسے سو جاتا ہے کہ
جیسے سارا دن کوئی نافرمانی کی ہی نہ ہو
پھر زمین پکار اٹھی
پتھر رو پڑے
یا اللہ
یہ کیا ہو رہا ہے ؟
تو انہیں پکڑتا کیوں نہیں؟
تو انہیں مارتا کیوں نہیں؟
اجازت دے کہ ہم ان کو مٹا دیں
اللہ سبحانه و تعالي فرماتا ہے
خاموش رہو
میں اس کی توبہ کا انتظار کر رہا پوں
کبھی تو توبہ کرے گا
کبھی تو توبہ کرے گا ..!
________________
آج ہم گناہوں اور فتنوں کی جس دلدل میں پھنس چکے ہیں اُس سے نکلنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے توبہ!
اللہ رب العزّت کا ارشادِ پاک ہے:” مومنو! خدا کے آگے صاف دل سے توبہ کرو، امید ہے کہ وہ تمہارے گناہ
تم سے دور کر دے گا اور تم کو باغ ہائے بہشت میں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں داخل کرے گا“(تحریم:٦٦)۔
نبی کریم سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کوئی نیک اور متقی نہیں ہو سکتا۔ نبی معصوم ہوتے ہیں ان سے گناہ سرزد نہیں ہوسکتا لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: “میں اللہ تعالیٰ سے روزانہ ستر مرتبہ استغفار کرتا ہوں”۔
اب ہم ذرا اپنی حالت کو دیکھ کر اندازہ لگائیں کہ ہمیں توبہ و استغفار کی کتنی ضرورت ہے !
اپنی ظاہری و باطنی اصلاح کی ہر طرح سے کوشش کرتے رہیں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو سچے دل سے توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے
اور ایسی توبہ کرنے کی توفیق دے جس کے بعد ہم سے کبھی کوئی گناہ نہ ہو ...... آمین
الٰھی آمین
No comments:
Post a Comment