حضرتِ سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَرصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلّم نے فرمایاکہ''
دنوں کو اپنی ہیئت پر اٹھایاجائے گا۔ جمعہ چمکتا ہوا آئے گا اور
اس کے ساتھی اسے اس طر ح ڈھانپ لیں گے جیسے دلہن
کو پر دے میں بھیج دیاجا تا ہے ۔یہ دن ان کے لئے رو شنی
کریگا، وہ اس کی روشنی میں چلتے ہونگے ،ان کے رنگ بر ف
کی طر ح سفید اور ان کی خوشبو مشک کی طرح ہوگی ،وہ
کافور کے پہاڑ میں داخل ہوں گے تو جن وانس ان کی طر ف
دیکھیں گے اور ان کے جنت میں داخل ہونے تک تعجب کی وجہ
سے پلک جھپکنا بھول جائیں گے، ثواب کی امید پراذان کہنے
والوں کے علاوہ کوئی شخص ان کے اس حال میں ان کا شریک
نہ ہوگا ۔''
(مجمع الزوائد ،کتاب الصلاۃ، با ب فی الجمعۃ وفضلھا، رقم ۳۰۰۴، ج۲ ،ص ۳۷۴ )
صَلُّو اعَلَی الْحَبِيْب صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلیٰ مُحَمَّد
دنوں کو اپنی ہیئت پر اٹھایاجائے گا۔ جمعہ چمکتا ہوا آئے گا اور
اس کے ساتھی اسے اس طر ح ڈھانپ لیں گے جیسے دلہن
کو پر دے میں بھیج دیاجا تا ہے ۔یہ دن ان کے لئے رو شنی
کریگا، وہ اس کی روشنی میں چلتے ہونگے ،ان کے رنگ بر ف
کی طر ح سفید اور ان کی خوشبو مشک کی طرح ہوگی ،وہ
کافور کے پہاڑ میں داخل ہوں گے تو جن وانس ان کی طر ف
دیکھیں گے اور ان کے جنت میں داخل ہونے تک تعجب کی وجہ
سے پلک جھپکنا بھول جائیں گے، ثواب کی امید پراذان کہنے
والوں کے علاوہ کوئی شخص ان کے اس حال میں ان کا شریک
نہ ہوگا ۔''
(مجمع الزوائد ،کتاب الصلاۃ، با ب فی الجمعۃ وفضلھا، رقم ۳۰۰۴، ج۲ ،ص ۳۷۴ )
صَلُّو اعَلَی الْحَبِيْب صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلیٰ مُحَمَّد