Saturday, 21 April 2012

فجر کا وقت اور سائنسی تحقیق


 ایک مشہور ڈاکٹر نے اپنے اعصاب کی کمزوری جوڑوں کے درد اور دیگر عضلاتی امراض کیلیے اپنا علاج نماز کے ذریعے کیا...!
فجر کا وقت اور سائنسی تحقیق
--------------------------------------
صبح کی نماز کا بنیادی مقصد انسان کی طہارت اور صفائی کی طرف مائل کرنا ہے۔ بیکٹیریا "Bacteria" کی ایک قسم رات سوتے وقت منہ میں پیدا ہوجاتی ہے اگر وہ غذا لعاب یا پانی کے زریعے اندر چلی جائے تو معدے کی سوزش اور آنتوں کا ورم اور السر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں

ظہر کا وقت اور سائنسی تحقیق
-------------------------------------
سورج کی تمازت ختم ہو کر "جو زوال سے شروع ہوتی ہے" زمین کے اندر سے ایک گیس خارج ہوتی ہے یہ گیس اس قدر زہریلی ہوتی ہے کہ اگر آدمی کے اوپر اثر انداز ہو جائے تو وہ قسم قسم کی بیماریوں میں مبتلاکر دیتی ہے دماغی نظام اس قدر درہم برہم ہو جاتا ہے کہ ادمی پاگل پن کا گمان کرنے لگتا ہے
جب کوئی بندہ زہنی طور پر عبادت میں مشغول ہو جاتا ہے تو اس نماز کی نورانی لہریں اس خطرناک گیس سے محفوظ رکھتی ہیں


عصر کا وقت اور سائنسی تحقیق
-------------------------------------
زمین دو طرح سے چل رہی ہے ایک گردش محوری اور دوسری طولانی
زوال کے بعد زمین کی گردش میں کمی ہو جاتی ہے اور رفتہ رفتہ کم ہوتی چلی جاتی ہے
ہر زی شعور انسان اس بات کو محسوس کرتاہے کہ عصر کے وقت اس کے اوپر ایسی کفیت طاری ہوتی ہے جس کو تکان بے چینی اور اضمحلال کا نتیجہ قرار دیتا ہے
عصر کی نماز شعور کو اس حد تک مضحمل ہونے سے روک دیتی ہے جس سے دماغ پر خراب اثرات مرتب ہوں
وضو اور عصر کی نماز سے بندے کے شعور میں اتنی طاقت آ جاتی ہے کہ نظام کو آسانی سے قبول کر لیتا ہے
اس کے علاوہ عصر کی نماز کی پابندی کرنےوالی عورتوں کے کھانوں میں لذت قدرتی ہوتی ہے


مغرب کا وقت اور سائنسی تحقیق
----------------------------------------
مغرب کی نماز صحیح طور پر اور پابندی سے ادا کرنے والے بندے کی اولاد سعادت مند ہوتی ہے اور ماں باپ کی خدمت کرتی ہے


عشاء کا وقت اور سائنسی تحقیق
---------------------------------------
آدمی کاروبار سے فارغ ہو کر گھر آتا ہے کھانا کھا کر آرام کرنے لیٹ جاتا ہے جس کی وجہ سے مہلک امراض پیدا ہوتےہیں
عشاء کی نماز سے جسمانی امراض سے انسان بچتا ہے اور سارے دن کی بے سکونی اور پریشانی نماز کے بعد زائل ہو جاتی ہے

آج کی سائنس اس بات کو ایکسیپٹ کر رہی ہے جس کا حکم کئی سال قبل اللہ اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حکم دیا

اللہ عزوجل ہم سب کو پنجگانہ نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے .آمین

Thursday, 19 April 2012

BEST ISLAMIC WALLPAERS


























صحیح الترغیب 836



جو شخص سورت الکھف کی تلاوت جمعے کے دن کرے گا تو
آئندہ جمعے تک اس کے لیے ایک خاص نور کی روشنی رہے گی۔

(صحیح الترغیب 836)

رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
جس نے سورۃ الکہف کی ابتدائی دس آیتیں حفظ کر لیں وہ دجال کےفتنے سے محفوظ رہے گا.

( سنن ابوداؤد 4323 )

JummA Mubarak

جمعہ کے روز کثرت سے درود پاک کا ورد کیا کیجئے اور اسے اپنا معمول بنا لیں.حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"قیامت کے دن مجھ سے قریب ترین اور مجھ پر زیادہ حق رکھنے والا میرا امتی ہو گا جو مجھ پر زیادہ درود بھیجنے والا ہو گا"-
(ترمذی)
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ
كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ
مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما
باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●

جمعہ کا ترک کردینا بدترین گناہِ کبیرہ ہے

جس کی وجہ سے دِل پر مہر لگ جاتی ہے، قلب ماوٴف ہوجاتا ہے اور اس میں خیر کو قبول کرنے کی صلاحیت نہیں رہتی، ایسے شخص کا شمار اللہ تعالیٰ کے دفتر میں منافقوں میں ہوتا ہے، کہ ظاہر میں تو مسلمان ہے، مگر قلب ایمان کی حلاوت اور شیرینی سے محروم ہے، ایسے شخص کو اس گناہِ کبیرہ سے توبہ کرنی چاہئے اور حق تعالیٰ شانہ سے صدقِ دِل سے معافی مانگنی چاہئے۔ —


ایک حدیث میں ہے:

”من ترک الجمعة من غیر ضرورة کتب منافقًا فی کتاب لا یمحٰی ولا یبدل۔“

(رواہ الشافعی، مشکوٰة ص:۱۲۱)

ترجمہ:…”جس شخص نے بغیر ضرورت اور عذر کے جمعہ چھوڑ دیا اس کو

منافق لکھ دیا جاتا ہے، ایسی کتاب میں جو نہ مٹائی جاتی ہے، نہ تبدیل

کی جاتی ہے۔“

______________

ایک اور حدیث میں ہے:

ﻋﺒﺪ الله ﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺍﻭﺭ ﺍﺑﻮ ﮨﺮﻳﺮﮦ ﺭﺿﻰ الله ﺗﻌﺎﻟﻰ ﻋﻨﮩﻢ ﺑﻴﺎﻥ ﻛﺮﺗﮯ ﮨﻴﮟ ﻛﮧ ﺍﻧﮩﻮﮞ

ﻧﮯ ﻣﻨﺒﺮ ﻛﻰ ﺳﻴﮍﮬﻴﻮﮞ ﭘﺮ ﻧﺒﻰ ﻛﺮﻳﻢ ﺻﻠﻰ الله ﻋﻠﻴﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻛﻮ ﻳﮧ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻨﺎ:

" ﻟﻮﮒ ﺟﻤﻌﮧ ﺗﺮﻙ ﻛﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﺎﺯ ﺁﺟﺎﺋﻴﮟ، ﻭﮔﺮﻧﮧ الله ﺗﻌﺎﻟﻰ ﺍﻥ ﻛﮯ ﺩﻟﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﮩﺮ

ﺛﺒﺖ ﻛﺮ ﺩﮮ ﮔﺎ، ﭘﮭﺮ ﻭﮦ ﻏﺎﻓﻠﻴﻦ ﻣﻴﮟ ﺳﮯ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﻴﻨﮕﮯ"
ﺻﺤﻴﺢ ﻣﺴﻠﻢ ﺣﺪﻳﺚ ﻧﻤﺒﺮ 865

CLIFFHANGER



There was this man that wanted to climb this very high mountain however he wanted to do it by himself as he wanted all the fame and glory for himself so he started to climb this mountain very early that morning and he climbed and climbed the entire day passed and night began to fall and he still kept on climbing .

Just as he was about to reach the top he fell , fell and fell. As he was falling he seen his life passing him buy just as he reached 2 feet from the ground the rope caught him and he was so afraid and terrified that he screamed out loud "Allah please help me"

An Angel came down and said to him do you really think that Allah can help you?

''Yes'' replied the man, '' I do ''

The Angel says Allah commands you to cut the rope.

The man was very suprised and shocked at the same time as the Angel repeated himself Allah commands you to cut the rope, the man was terrified and tied the rope tighter around his waist.

A story is told of a rescue team that found a man dead hanging 2 feet from the ground.

How tight are your ropes? Do you trust ALLAH enough to come to your rescue when you need it most would you cut your ropes if ALLAH commanded you to?

BAG OF POTATOES

A teacher decided to let her class play game. The teacher told each child in the class to bring along a plastic bag containing a few potatoes. Each potato will be given a name of a person that the child hates, so the number of potatoes that a child will put in his/her plastic bag will depend on the number of people he/she hates.

So when the day came, every child brought some potatoes with the name of the people he/she hated.Some had 2 potatoes; some 3 while some up to 5 potatoes. The teacher then told the children to carry with them the potatoes in the plastic bag wherever they go (even to bed)for 1 week.

Days after days passed by, and the children started to complain due to the unpleasant smell let out by the rotten potatoes. Besides, those having 5 potatoes also had to carry heavier bags. After 1 week, the children were relieved because the game had finally ended.

The teacher asked: "How did you feel while carrying the potatoes with you for 1 week?"

The children let out their frustrations and started complaining of the trouble that they had to go through having to carry the heavy and smelly potatoes wherever they go.

Then the teacher told them the hidden meaning behind the game. The teacher said: "This is exactly the situation when you carry your hatred for somebody inside your heart. The stench of hatred will contaminate your heart and you will carry it with you wherever you go. If you cannot tolerate the smell of rotten potatoes for just 1 week, can you imagine what is it like to have the stench of hatred in your heart for your lifetime?"

MORAL: Throw away any hatred for anyone from your heart so that you will not carry a heavy burden!

Pakistani Awam Ki Mushkilat

 Ajjkal Pakistani Awam ko Kayi Mushkilat Darpaesh Hain Jismein Awal Number Per Mere Mutabiq Mehngai Hai Aur Dusre Number Per Laqanooniat. Go...