Wednesday, 14 March 2012

Imaan



Signs of Weak Imaan
****************


1. Committing sins and not feeling any guilt.

2. Having a hard heart and no desire to read the Quran.

3. Feeling too lazy to do good deeds, e.g. being late for salat

4. Neglecting the Sunnah.

5. Having mood swings, for instance being upset about petty things and bothered and irritated most of the time.

6. Not feeling anything when hearing verses from the Quran, for example when Allah warns us of punishments and His promise of glad tidings.

7. Finding difficulty in remembering Allah and making zikr.

8. Not feeling bad when things are done against the Shariah.

9. Desiring status and wealth.

10. Being mean and miserly, i.e. not wanting to part with wealth.

11. Ordering others to do good deeds when not practicing them ourselves.

12. Feeling pleased when things are not progressing for others.

13. Being concerned with whether something is haram or halal only; and not avoiding makroo (not recommended) things.

14. Making fun of people who do simple good deeds, like cleaning the mosque.

15. Not feeling concerned about the situation of Muslims.

16. Not feeling the responsibility to do something to promote Islam.

17. Being unable to deal with calamities, for instance crying and yelling in funerals.

18. Liking to argue just for the sake of arguing without any proof.

19. Becoming engrossed and very involved with dunya, worldly things, i.e. feeling bad only when losing something in terms of material wealth.

20. Becoming engrossed and obsessive about ourselves.



WAYS TO INCREASE IMAAN:
**********************


1. Recite and ponder on the meanings of the Quran. Tranquility then descends and our hearts become soft. To get optimum benefit, remind yourself that Allah is speaking to you. People are described in different categories in the Quran; think of which one you find yourself in.

2. Realize the greatness of Allah. Everything is under His control. There are signs in everything we see that points us to His greatness. Everything happens according to His permission. Allah keeps track and looks after everything, even a black ant on a black rock on a black moonless night.

3. Make an effort to gain knowledge, for at least the basic things in daily life e.g. how to make wudu properly. Know the meanings behind Allah's names and attributes. People who have taqwa are those who have knowledge.

4. Attend gatherings where Allah is remembered. In such gatherings we are surrounded by angels.

5. We have to increase our good deeds. One good deed leads to another good deed. Allah will make the way easy for someone who gives charity and also make it easy for him or her to do good deeds. Good deeds must be done continuously, not in spurts.

6. We must fear the miserable end to our lives; the remembrance of death is the destroyer of pleasures.

7. Remember the different levels of akhirah, for instance when we are put in our graves, when we are judged, whether we will be in paradise or hell.

8. Make dua, realize that we need Allah. Be humble. Don't covet material things in this life.

9. Our love for Subhana Wa Ta'Ala must be shown in actions. We must hope Allah will accept our prayers, and be in constant fear that we do wrong. At night before going to sleep, we must think about what good we did during that day.

10. Realize the effects of sins and disobedience- one's imaan is increased with good deeds and our imaan is decreased by bad deeds. Everything that happens is because Allah wanted it. When calamity befalls us- it is also from Allah. It is a direct result of our disobedience to Allah

HUSN-E-SALOOK


گوشت (کھانے) کا بیان



عباس بن ولیدخلال دمشقی، یحییٰ بن صالح، سلیمان بن عطاء جزری، مسلمہ بن عبداللہ جہنی، ابی مشجعہ، حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا

اہل دنیا اور اہل جنت

دونوں کے کھانوں کا سردار گوشت ہے ۔

------------------------------​---------------

It was narrated from Abu Darda' that

the Messenger of Allah said:

"The best food of the people of this world

and the people of Paradise is meat."

------------------------------​---------------

سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 186

 حدیث مرفوع مکررات
1

ہماری پریشانیوں اور مشکلات کا حل


ذرا سوچئے قبر کا گھپ اندھیرا ہو گا۔ ہمارا مال وہاں کام آئے گا نہ اولاد۔

1۔ اس وقت ہماری چیخیں‘ ہماری تڑپ‘ ہماری فریاد کون سنے گا۔
ابھی وقت ہے سنبھل جائیں۔ یہ دنیا دارلعمل ہے۔ مرنے کے بعد دارالخیر ہو گا۔
ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ہم کسی چھوٹی سے چھوٹی نیکی اور چھوٹی سے چھوٹی برائی کو حقیر نہ جانیں۔ یہ چھوٹی چھوٹی نیکیاں ہمارے لئے آخرت میں جنت کا اور چھوٹی چھوٹی برائیاں جہنم کا سبب بن سکتی ہیں۔
آئیے آج سے ہم اپنی زندگی کو نیکیاں کرنے اور برائیوں سے بچنے کےلئے وقف کر دیں۔ اللہ تعالیٰ اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دیئے گئے احکامات ہمارے لئے ہر حال میں مقدم ہیں اور ان کا ادا کرنا ہم پر فرض ہے۔ ان سے انکار کفر ہے۔

2۔ راستے سے پتھر ہٹا دینا نیکی ہے۔ راستے سے کانٹا ہٹا دینا نیکی ہے۔ کسی کو صحیح راستہ دکھانا نیکی ہے۔ کسی سے مسکرا کر بات کرنا نیکی ہے۔ آپ کسی سے مسکرا کر بات کریں جواب میں وہ بھی مسکرا کر بات کرے گا۔ آپ بھی خوش‘ دوسرا بھی خوش‘ اللہ اور اللہ کا حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی خوش۔

3۔ آپ دوسروں کےلئے اچھا سوچیں‘ دوسروں کی مدد کریں جہاں تک ہو سکے فعل و عمل سے دوسروں کی تکالیف دور کرنے میں مدد دیں۔ جواب میں اللہ تعالیٰ آ پ کو بھلائی عطا کرے گا اور آپ کی بھی تکالیف دور فرمائے گا۔

4۔ کوشش کریں ( اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کریں) کہ آپ صبح اذان فجر سے پہلے اٹھیں اور نماز تہجد ادا کریں۔ اس وقت ماحول نہایت پر نور اور روح پرور ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا نور اور اس کی رحمتیں زمین والوں کے بالکل قریب ہوتی ہیں۔ کیوں نہ ہم اس کی رحمتوں اور انوار و برکات سے اپنے آپ کو مستفید کریں۔

5۔ اس کے بعد نماز فجر ادا کریں۔ روزانہ قران مجید کی تلاوت ترجمے کے ساتھ کریں۔ صبح کا ناشتہ کریں اور جلدی روزی کےلئے نکل جائیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیںرزق حلال کمانے اور کھانے کی توفیق فرمائے۔ آمین۔

6۔ ہر ملنے جلنے والے کو السلام علیکم ( سلام )کہیں۔

7۔ کوشش کریں کہ ہر وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر زبان پر رہے۔ ظاہر ہے کہ آج کل کے حالات اور نفسانفسی کے عالم میں یہ بہت مشکل ہے۔ ایسے حالات میں جتنا بھی ہو سکے اللہ تعالیٰ کا ذکر کریں۔
ایک ضروری کام (i) دو رکعت نماز صلوٰة حاجت روز پڑھا کریں۔ اس کو اپنی عادت بنا لیں۔ اس نماز کے بعد اپنی اپنے اہل و عیال کی صحت ‘ تندرستی‘ رزق میں ترقی‘ غیب سے مالی مدد اور دیگر ضرورتوں کے پورا کرنے۔ ہر قسم کی آفات و بلیات‘ بیماری‘ فتنہ و فساد‘ پریشانیوں ‘ مشکلات‘ تکالیف سے نجات اور مستقبل میں حفاظت کی دعا کریں۔

الله ہم سب کو ہدایت دے اور سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے .
آمین الٰھی آمین

I love my mom ♥

A mother is the truest friend we have,
when trials heavy and sudden, fall upon us;
when adversity takes the place of prosperity;
when friends who rejoice with us in our sunshine desert us;
when trouble thickens around us,
still will she cling to us, and endeavor by her kind precepts and counsels to dissipate the clouds of darkness, and cause peace to return to our hearts.
And it came to me, and I knew what I had to have before my soul would rest. I wanted to belong - to belong to my mother. And in return - I wanted my mother to belong to me. ♥


رات کا کھانا چھوڑ دینا

محمد بن عبداللہ رقی، ابراہیم بن عبدالسلام بن عبداللہ بن باباہ مخزومی، عبداللہ بن میمون ، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا

رات کا کھانا مت چھوڑو

کیونکہ رات کا کھانا چھوڑنے سے

آدمی (جلد) بوڑھا ہو جاتا ہے۔

------------------------------​-


It was narrated from Jabir bin 'Abdullah(R.A) that

The Messenger of Allah P.B.U.H said:

"Do not leave dinner,

even if it is only a handful of dates,

because abandoning it makes one weak."

(Da'if)

------------------------------​--

سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 236

حدیث مرفوع مکررات
2

صبر اور عفو و در گزر

سوال:
--------
اگر کسی بہت عزیز دوست یا رشتے دار سے کوئی ایسی غلطی بار بار سرزد ہو، جو آپ کی برداشت سے باہر ہو تو کیا کرنا چاہیے۔ معاف کرنے اور اس کے بعد دل صاف کرنے پر اگر قدرت حاصل نہ ہو کیا کریں؟

جواب:
--------
جب آپ بار بار اپنے آپ کو سمجھائیں گے کہ آپ کو دل صاف ہی رکھنا چاہیے تو انشاء اللہ کچھ وقت گزرے گا کہ آپ کا دل صاف ہو جائے گا۔ یہ دنیا جس اصول پر بنی ہے، اس کا اگر آپ سنجیدگی سے جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ یہ نفرت کرنے، کینہ رکھنے، بغض رکھنے ، دوسروں کی تذلیل کرنے، جزع فزع کرنے کی دنیا نہیں ہے بلکہ صبرکرنے کی جگہ ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے۔

قرآن مجید میں ارشاد ہے: 'وجزاہم بما صبروا جنۃ' آپ جتنا صبر کر سکتے ہیں، کریں۔ صبر کا امتحان مسلسل رہتا ہے۔ بیوی کو شوہر سے، شوہر کو بیوی سے اور اولاد کو والدین سے یہ معاملہ پیش آتا رہتا ہے۔ آپ اگر اپنے اوپر تھوڑا سا قابو پالیں اور آہستہ آہستہ اپنے آپ کو یہ سمجھا لیں تو آپ کو جنت میں جا کر یہ احساس ہوگا کہ اس موقع پر جو آپ نے صبر کیا، اپنی زبان پر قابو رکھا، اپنا دل صاف کرنے کی کوشش کی، دوسرے کو معاف کر دیا تھا اس چھوٹے سے عمل کا کتنا غیر معمولی اجر آپ کے لیے موجود ہے۔ یہ بات اگر آدمی پر واضح ہو جائے تو پھر وہ ان چھوٹی چھوٹی چیزوں کو بہت ملحوظ رکھتا ہے۔

چنانچہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ''اللہ تعالیٰ اُن لوگوں کو بہت پسند کرتا ہے جو اپنے غصے پر قابو پالیں''۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارشاد فرمایا کہ آدمی کا کسی پہلوان کو پچھاڑ لینا، کون سی بڑی بات ہے۔ اصل چیز تو یہ ہے کہ وہ غصے پر قابو پا لے۔ اس لیے کہ غصے کے موقع پر انسان انسان کم اور شیطان زیادہ ہوتا ہے۔ اس موقع پر اپنے آپ کو کنڑول کر لینا بڑی بہادری کی بات ہے۔

جب آدمی اپنے غصے پر قابو نہیں پاتا، دوسرے پر چڑھ دوڑتا ہے، اس کو رعایت نہیں دیتا اور اللہ تعالیٰ نے اس کو جو کچھ عطا کیا ہے اس پر اکتفا نہیں کرتا اور ہر موقع پر جزع و فزع کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ درحقیت اللہ تعالیٰ کے خلاف اپنا مقدمہ پیش کرنے کے لیے کھڑا ہو جاتا ہے کہ یہ فیصلہ اس نے کیوں کر ڈالا۔
جب آپ ان ساری باتوں کو سمجھ لیں گے تو آپ کا دل بالکل صاف ہو جائے گا اور آپ مطمئن زندگی بسر کریں گے۔ پھر ایک اچھی بات آپ کو پیش آئے گی تو اتنی خوشی نہیں ہو گی جتنی کہ جذبات پر قابو پالینے سے ہو گی۔ آپ کو محسوس ہوگا کہ آپ نے بڑی برتری حاصل کرلی ہے۔
اصل میں جو لوگ اپنے جذبات پر قابو نہیں پاتے انھیں احساس نہیں ہوتا کہ وہ اس وقت کتنے چھوٹے ہوتے ہیں۔ اے کاش، کوئی ایسا آئینہ ہوتا جو ان کے باطن کی حالت انھیں دکھا سکتا تو وہ دیکھتے کہ وہ اس میں کتنے پست اور کھوکھلے ہوتے ہیں۔


Pakistani Awam Ki Mushkilat

 Ajjkal Pakistani Awam ko Kayi Mushkilat Darpaesh Hain Jismein Awal Number Per Mere Mutabiq Mehngai Hai Aur Dusre Number Per Laqanooniat. Go...