Tuesday, 20 March 2012

کیا مجھے اپنے خدا سے شرم نھیں آتی


کہتے ہیں کہ حضرت یوسف علیہ اسلام کو ورغلا کر جب زلیخا کمرے میں لے گئی اور کمرے کے دروازے وغیرہ بند کر کے آپکو برائی کی دعوت دینے لگی تو وہاں اس نے دیکھا کہ اسکا سنگ مر مر کا بنا ہوا حسین بت موجود تھا زلیخا نے فوراً کپڑا لیکر اس بت کے منہ پر ڈال دیا کہ یہ میرا معبود کیا کہے گا 


دراں لحظ رویش بپو شید وسر
مبادا کہ زیشت آیدش در نظر 


حضرت یوسف علیہ اسلام نے یہ منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا تو فوراً دل میں خیال آیا کہ یہ عورت اپنے جھوٹے معبود سے کتنی حیاء کرتی ہے اسے اپنے معبود کا کتنا پاس ہے پھر جب زلیخا نے آپکو برائی کی دعوت دی اور اصرار کیا تو آپ نے اسی چیز کو دلیل بنایا اور فرمایا 


تو در روئے سنگے شدی شرمسار
مرا شرم نیاید ز پرور دگار


کہ تو تو ایک پتھر کے سامنے شرمسار ہو گئی جو نہ دیکھتا ہے اور نہ سنتا 
ہے کیا مجھے اپنے پروردگار سے شرم نہیں آتی جو لطیف وخبیر ہے اور دلوں کے پوشیدہ راز بھی جانتا ہے 




نتائج:
-------
(1) اللہ تعالی پر جگہ موجود ہے اور دیکھ رہا ہے


(2) حضرت یوسف علیہ اسلام کی خدا خوفی


(3) پتھر کے بت نہ سنتے ہیں نہ دیکھتے ہیں


جواہر التاریخ الاسلامی

No comments:

Pakistani Awam Ki Mushkilat

 Ajjkal Pakistani Awam ko Kayi Mushkilat Darpaesh Hain Jismein Awal Number Per Mere Mutabiq Mehngai Hai Aur Dusre Number Per Laqanooniat. Go...